حلقۂ یاراں
نشانِ مردِ مومن باتو گویم
چو مرگ آید تبسم بر لبِ اوست
دلِ ہر قطرۂ خون سے ہے پیدا
وہ آوازِ جرس جو دل نواز است
جہاں سوز و سازِ دل کی باتیں
محبت کی، وفا کی، اور نیاز است
کبھی محفل میں ہوتا ہے وہ عریاں
کبھی خلوت میں رازوں کا راز است
علامہ اقبال