kahani raz ki khirki ( کہانی راز کی کھڑکی )

راز کی کھڑکی

احمد ایک چھوٹے سے گاؤں میں رہتا تھا، جہاں زندگی سادہ مگر پُراسرار تھی۔ وہ ہمیشہ اپنے دادا کے پرانے، خستہ حال گھر میں ایک عجیب سی کھڑکی کو دیکھتا تھا، جو کبھی کھلتی نہیں تھی۔ بچپن سے لے کر جوانی تک، اس نے کئی بار کوشش کی، مگر کھڑکی ہمیشہ بند رہتی تھی۔

“دادا! یہ کھڑکی کبھی کھلتی کیوں نہیں؟” احمد نے ایک دن ہمت کر کے پوچھا۔

دادا نے مسکرا کر کہا، جب وقت آئے گا، یہ خود ہی کھل جائے گی

یہ جواب احمد کو اور بھی الجھا گیا۔ کیا کھڑکی جادوئی تھی؟ کیا اس کے پیچھے کوئی خزانہ تھا؟ کیا کوئی راز چھپا تھا؟

سال گزر گئے، دادا کا انتقال ہو گیا، اور احمد کو ان کا وہی پرانا گھر وراثت میں ملا۔ اس نے کھڑکی کے بارے میں سوچنا چھوڑ دیا، مگر ایک رات، طوفان کے زور دار جھٹکے سے وہ کھڑکی خود بخود کھل گئی. احمد کا دل زور سے دھڑکنے لگا۔ اس نے جھانک کر دیکھا، مگر باہر کچھ نظر نہیں آیا، بس ایک پرانی میز اور اس پر رکھی ہوئی ایک پرانی کتاب۔

کتاب کھولنے پر احمد کو جھٹکا لگا۔ یہ اس کے دادا کی ڈائری تھی، جس میں ایک جملہ لکھا تھا
“زندگی کے سب راز وقت پر کھلتے ہیں، مگر جو وقت ضائع کرے، اس کے لیے کھڑکیاں ہمیشہ بند رہتی ہیں”

یہ پڑھتے ہی احمد کو احساس ہوا کہ وہ زندگی میں ہمیشہ مختصر راستے ڈھونڈتا رہا تھا، محنت سے بھاگتا رہا تھا، موقعوں کو نظر انداز کرتا رہا تھا۔ یہ کھڑکی محض ایک لکڑی کا ٹکڑا نہیں تھی، بلکہ زندگی کا ایک سبق تھی

اس دن کے بعد، احمد نے فیصلہ کیا کہ وہ ہر موقع سے فائدہ اٹھائے گا، ہر مشکل کا سامنا کرے گا اور وقت کو ضائع نہیں کرے گا۔

اور واقعی، اس کی زندگی کی تمام کھڑکیاں ایک ایک کر کے کھلنے لگیں

سبق

.کچھ راز وقت پر کھلتے ہیں، مگر کامیابی کا راز ہمیشہ محنت میں چھپا ہوتا ہے

Leave a Comment