kahani andhery ka raz ( کہانی اندھیرے کا راز )

اندھیرے کا راز

رات کا وقت تھا، آسمان پر بادل چھائے ہوئے تھے، اور گلیوں میں ایک عجیب سی خاموشی تھی۔ زینب جلدی جلدی اپنی کتابیں سمیٹ رہی تھی، کیونکہ لائٹ جانے والی تھی۔ اس کا شہر اکثر اندھیرے میں ڈوب جاتا تھا، مگر آج کچھ الگ محسوس ہو رہا تھا۔

جیسے ہی بجلی گئی، پورا گھر تاریکی میں ڈوب گیا۔ زینب نے موبائل کی ٹارچ آن کی اور کمرے سے نکل کر برآمدے میں آ گئی۔ اچانک، اسے لگا جیسے کوئی سایہ دیوار کے ساتھ ہل رہا ہو۔ پہلے تو اس نے سوچا کہ یہ اس کا وہم ہے، لیکن جب وہ قریب پہنچی، تو سایہ واقعی موجود تھا

“کک… کون ہے؟” زینب کی آواز میں ہلکی سی لرزش تھی۔

کوئی جواب نہیں آیا۔

اچانک، ایک سرگوشی گونجی: روشنی ڈھونڈو

زینب کے ہاتھ پیر کانپنے لگے۔ اس نے جلدی سے موبائل کی روشنی دیوار پر ڈالی، مگر وہاں کچھ بھی نہیں تھا۔

دل کی دھڑکن تیز ہو چکی تھی۔ وہ بھاگ کر اپنے کمرے میں گئی اور دروازہ بند کر لیا۔ سانس بحال ہونے میں تھوڑی دیر لگی۔ وہ سوچ رہی تھی کہ یہ سب اس کے ذہن کا وہم تھا یا حقیقت؟

اچانک، موبائل کی اسکرین خود بخود آن ہو گئی۔ ایک عجیب سا پیغام لکھا تھا
“اندھیرے میں مت رہو، روشنی ہمیشہ ساتھ رکھو”

زینب کا موبائل خود ہی بند ہو گیا۔

اس رات وہ سو نہ سکی۔ اگلی صبح، اس نے اپنے دادا سے اس بارے میں بات کی۔ دادا نے گہری سانس لی اور کہا
“بیٹا، کچھ اندھیرے ایسے ہوتے ہیں جو صرف روشنی سے نہیں، بلکہ علم اور سچائی سے ختم ہوتے ہیں”

زینب کے دماغ میں ایک عجیب سی روشنی پھیلنے لگی۔ وہ سمجھ گئی کہ ہر اندھیرا صرف بجلی جانے سے نہیں ہوتا، بلکہ بعض اوقات لاعلمی، خوف اور غفلت کا اندھیرا بھی زندگی کو مشکل بنا دیتا ہے۔

اس دن کے بعد، زینب نے فیصلہ کیا کہ وہ ہمیشہ علم کی روشنی پھیلائے گی، تاکہ نہ وہ خود کسی اندھیرے میں رہے اور نہ دوسروں کو رہنے دے۔

سبق

.ہر اندھیرا خوفناک نہیں ہوتا، لیکن ہر روشنی امید ضرور دیتی ہے

Leave a Comment