محنت کا پھل
ایک گاؤں میں علی نام کا ایک نوجوان رہتا تھا۔ وہ بہت ذہین اور خواب دیکھنے والا تھا، لیکن محنت سے جی چراتا تھا۔ علی اکثر دوسروں کو کامیاب دیکھ کر حسد کرتا اور سوچتا
“کاش مجھے بھی بغیر محنت کے سب کچھ مل جائے”
ایک دن علی گاؤں کے بزرگ حکیم صاحب کے پاس گیا اور اپنی ناکامیوں کا شکوہ کیا۔ حکیم صاحب مسکرائے اور بولے
“بیٹا، کامیابی بغیر محنت کے ممکن نہیں۔ اگر تم محنت کرو گے تو اس کا پھل ضرور ملے گا۔”
علی نے ان کی بات کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور واپس اپنے معمول کی زندگی میں مصروف ہو گیا۔ کچھ دن بعد گاؤں کے قریب ایک بہت بڑا میلہ لگا۔ علی نے سوچا کہ وہ بھی میلے میں جا کر اپنی قسمت آزمائے گا۔
میلے میں ایک کسان اپنی کھیتی باڑی کے آلات اور تازہ سبزیوں کے ساتھ کھڑا تھا۔ اس کے پاس بہت سے لوگ خریداری کر رہے تھے۔ کسان نے علی کو دیکھا اور کہا
“علی، تم سارا دن فضول گھومتے رہتے ہو۔ اگر تم میرے ساتھ کھیت میں کام کرو تو تمہیں بھی اچھا رزق ملے گا۔”
علی کو کوئی اور راستہ نظر نہ آیا، لہٰذا اس نے کسان کی بات مان لی اور کھیت میں کام کرنا شروع کر دیا۔ ابتدا میں علی کو بہت مشکل محسوس ہوئی۔ دھوپ، مٹی، اور محنت نے اسے تھکا دیا۔ لیکن وقت کے ساتھ اس نے محسوس کیا کہ اس کی صحت بہتر ہو رہی ہے اور وہ زیادہ مضبوط ہو رہا ہے۔
کئی مہینے کی محنت کے بعد فصل تیار ہو گئی۔ کسان نے علی کو اس کی محنت کا حصہ دیا۔ علی کے ہاتھ میں پہلی بار اتنی زیادہ رقم آئی۔ وہ بہت خوش ہوا اور سوچنے لگا”یہ سب میری محنت کا نتیجہ ہے۔ اگر میں پہلے سے محنت کرتا تو میری زندگی بہت مختلف ہوتی۔”
علی نے اپنی زندگی کا مقصد تبدیل کر لیا۔ اب وہ ایک محنتی اور دیانت دار انسان بن چکا تھا۔ گاؤں کے لوگ بھی اس کی تبدیلی سے متاثر ہوئے اور علی ایک کامیاب کسان بن گیا۔
سبق
یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ محنت کا پھل ہمیشہ میٹھا ہوتا ہے۔ محنت کے بغیر کامیابی ممکن نہیں، اور جو لوگ دیانت داری سے اپنی ذمہ داری نبھاتے ہیں، وہی حقیقی خوشی اور سکون پاتے ہیں۔