جھوٹا چرواہا
کسی گاؤں میں ایک چرواہا لڑکا رہتا تھا جو روزانہ اپنی بھیڑوں کو چراگاہ میں لے جاتا اور وہاں وقت گزارنے کے لیے مختلف کھیل کھیلتا۔ ایک دن وہ بہت بور ہو گیا اور سوچنے لگا کہ کچھ مزے کا کیا جائے۔ اچانک اس کے ذہن میں ایک شرارت سوجھی۔
چرواہا لڑکا زور زور سے چلانے لگا
“شیر آیا! شیر آیا! میری مدد کرو”
گاؤں کے لوگ اپنی روزمرہ کے کام چھوڑ کر فوراً اس کی مدد کے لیے دوڑ پڑے۔ جب وہ چراگاہ پہنچے تو دیکھا کہ وہاں کوئی شیر نہیں تھا۔ چرواہا لڑکا ہنسنے لگا اور کہا
“میں تو مذاق کر رہا تھا”
گاؤں والوں کو اس کی حرکت پر غصہ آیا، لیکن وہ کچھ کہے بغیر واپس چلے گئے۔
کچھ دن بعد چرواہے نے پھر وہی حرکت کی اور زور زور سے چلایا
“شیر آیا! شیر آیا”
ایک بار پھر گاؤں والے اس کی مدد کے لیے دوڑے، لیکن وہاں پہنچ کر دیکھا کہ یہ پھر ایک مذاق تھا۔ گاؤں والے ناراض ہو کر کہنے لگے
“اگر اگلی بار تم نے ہمیں بلاوجہ بلایا تو ہم نہیں آئیں گے۔”
چند دن بعد، واقعی ایک شیر چراگاہ میں آ گیا۔ چرواہا لڑکا خوفزدہ ہو گیا اور زور زور سے چلانے لگا
“شیر آیا! شیر آیا! میری مدد کرو”
لیکن اس بار گاؤں والوں نے سوچا کہ وہ پھر مذاق کر رہا ہوگا اور کوئی بھی اس کی مدد کو نہیں آیا۔ شیر نے چراگاہ میں موجود تمام بھیڑوں کو ہلاک کر دیا، اور چرواہا لڑکا بے بسی سے سب کچھ دیکھتا رہا۔
سبق
یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ جھوٹ بولنے کا نتیجہ ہمیشہ نقصان دہ ہوتا ہے۔ اگر آپ بار بار جھوٹ بولیں گے تو لوگ آپ پر اعتماد کرنا چھوڑ دیں گے، چاہے آپ سچ بھی بول رہے ہوں۔