kahani dosti ka raang ( کہانی دوستی کا رنگ )

دوستی کا رنگ

ایک چھوٹے سے گاؤں میں عائمہ نام کی ایک لڑکی رہتی تھی۔ وہ کتابیں پڑھنے کی شوقین تھی اور اپنی دنیا کتابوں کے ذریعے دیکھتی تھی۔ عائمہ کا سب سے قریبی دوست علی تھا، جو کھیتی باڑی کا ماہر بننے کے خواب دیکھتا تھا۔ دونوں ہر شام گاؤں کے چھوٹے سے تالاب کے پاس بیٹھ کر اپنے خوابوں کے بارے میں بات کرتے۔

ایک دن، عائمہ نے علی سے کہا،
“میں ایک ایسی لکھاری بننا چاہتی ہوں جو لوگوں کو دوستی اور محبت کی اہمیت سمجھا سکے۔”

علی نے ہنستے ہوئے جواب دیا،
“اور میں ایسا کسان بننا چاہتا ہوں جو اپنی فصلیں دنیا کے ہر کونے میں بیچ سکے!”

وقت گزرتا گیا، اور دونوں اپنے خوابوں کی طرف بڑھتے رہے۔ عائمہ نے اپنی کہانیاں لکھنی شروع کیں، جو ہر جگہ مقبول ہو گئیں۔ اس نے اپنی پہلی کتاب کا نام رکھا “دوستی کا رنگ”، جس میں اس نے علی کے ساتھ گزرے حسین لمحوں کا ذکر کیا تھا۔

علی نے اپنی کھیتی باڑی میں اتنی مہارت حاصل کی کہ گاؤں کے لوگ اس کی تعریف کرتے نہ تھکتے۔ جب کوئی اس سے پوچھتا کہ یہ سب کیسے ممکن ہوا، تو وہ مسکرا کر کہتا:
“عائمہ کی کتابیں پڑھو، تمہیں جواب مل جائے گا۔”

دونوں نے اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدل دیا اور دنیا کو یہ سبق دیا کہ دوستی کا رنگ ہر خواب کو خوبصورت بنا دیتا ہے۔

سبق

سچی دوستی نہ صرف خوابوں کو پروان چڑھاتی ہے بلکہ زندگی کے ہر لمحے کو رنگین اور حسین بنا دیتی ہے

Leave a Comment