kahani wqt ka khyyl ( کہانی وقت کا کھیل )

وقت کا کھیل

ریحان ایک عام سا نوجوان تھا، جس کی زندگی میں کچھ خاص نہیں ہو رہا تھا۔ ہر دن ایک جیسا گزرتا، وہ سارا دن موبائل پر وقت برباد کرتا اور رات کو افسوس کرتا کہ دن ضائع ہوگیا۔

ایک دن، وہ اپنے کمرے میں بیٹھا تھا کہ اچانک اسے ایک پرانا گھڑیال ملا، جو اس کے دادا کی چیزوں میں سے تھا۔ گھڑیال بہت خوبصورت تھا، مگر سب سے عجیب بات یہ تھی کہ اس کے عقرب (سوئیاں) الٹے چل رہے تھے!

“یہ کیسے ممکن ہے؟” ریحان نے حیران ہو کر سوچا۔

جیسے ہی اس نے گھڑیال کو غور سے دیکھا، اچانک وقت تھم گیا۔ کمرے میں ہر چیز رک گئی، ہوا بھی ساکت ہوگئی۔ اور پھر، ایک پراسرار آواز گونجی

“اگر تمہیں وقت واپس مل جائے، تو کیا کرو گے؟”

ریحان حیرانی سے اردگرد دیکھنے لگا، مگر کوئی نظر نہیں آیا۔ وہ کچھ کہنے ہی والا تھا کہ اچانک منظر بدل گیا۔ وہ اپنے ماضی میں پہنچ چکا تھا

وہ اپنے اسکول کے دنوں میں تھا، وہی کلاس روم، وہی پرانے دوست، وہی خوشیاں! وہ اپنی غلطیاں سدھار سکتا تھا، وہ دوبارہ محنت کر سکتا تھا، وہ وہ سب کر سکتا تھا جو پہلے نہ کر سکا تھا

خوشی سے اس کی آنکھیں چمکنے لگیں۔ اس نے کتابیں کھولیں اور دل لگا کر پڑھنے لگا۔ وہ چاہتا تھا کہ وقت کا بہترین استعمال کرے، اس کا ہر لمحہ قیمتی بنائے۔

لیکن پھر اچانک، گھڑیال کی سوئیاں تیزی سے گھومنے لگیں اور ایک جھٹکے سے وہ واپس اپنی حقیقت میں آ گیا۔ وہ پھر سے اپنے کمرے میں تھا، گھڑیال خاموش تھا، لیکن اس کے دماغ میں گونج رہی تھی وہی آواز وقت واپس نہیں آتا، مگر تم آج بھی بدل سکتے ہو

ریحان نے فوراً موبائل رکھا، کتابیں اٹھائیں اور اپنے خوابوں کی تکمیل میں لگ گیا۔ اس دن کے بعد، اس نے وقت کی قدر کرنا سیکھ لیا۔

سبق

.وقت سب سے بڑی دولت ہے، جو چلی جائے تو واپس نہیں آتی۔ اسے ضائع نہ کرو، ورنہ ایک دن پچھتاوا ہی ہاتھ آئے گا

Leave a Comment