سچائی کی طاقت
چھوٹے سے مدرسے میں پڑھتا تھا اور فارغ وقت میں محنت مزدوری کر کے اپنے گھر والوں کی مدد کرتا تھا۔ وہ ہمیشہ سچ بولنے اور ایمانداری سے کام کرنے پر یقین رکھتا تھا۔
ایک دن گاؤں کے بادشاہ نے اعلان کیا کہ جو بھی شخص سچ بولے گا، اسے انعام دیا جائے گا۔ بہت سے لوگ بادشاہ کے دربار میں پہنچے اور اپنی بہادری اور ایمانداری کے قصے سنانے لگے، مگر بادشاہ کو کوئی بھی حقیقت پسند نہ آیا۔
رحیم بھی دربار میں پہنچا۔ بادشاہ نے اس سے پوچھا، کیا تم نے کبھی جھوٹ بولا ہے؟
رحیم نے دیانت داری سے جواب دیا، ہاں بادشاہ سلامت! میں نے کئی بار جھوٹ بولا ہے، مگر ہر بار مجھے احساس ہوا کہ جھوٹ بولنا غلط ہے اور اس سے صرف نقصان ہی ہوتا ہے۔ اب میں ہمیشہ سچ بولنے کی کوشش کرتا ہوں۔
بادشاہ رحیم کی ایمانداری سے بہت متاثر ہوا اور اعلان کیا، “یہی حقیقت ہے کہ انسان غلطی کرتا ہے، مگر اپنی غلطی تسلیم کر کے سدھار لینا ہی اصل بہادری ہے۔” بادشاہ نے رحیم کو انعام دیا اور گاؤں کے سب لوگوں کو سچائی اور ایمانداری کی تعلیم دینے کی تلقین کی۔
سبق
سچائی کی طاقت سب سے بڑی طاقت ہے، اور سچ بولنے والا ہمیشہ کامیاب ہوتا ہے۔