محنت کا صلہ
کسی گاؤں میں ایک نوجوان لڑکا احمد رہتا تھا۔ وہ بہت سست تھا اور ہمیشہ آسان راستے تلاش کرتا۔ وہ چاہتا تھا کہ بغیر محنت کے دولت اور کامیابی حاصل کر لے۔ اس کے والد ایک محنتی کسان تھے اور ہمیشہ اسے سمجھاتے کہ “محنت کے بغیر کچھ حاصل نہیں ہوتا” مگر احمد ان کی باتوں کو نظر انداز کر دیتا۔
ایک دن احمد کو گاؤں کے بزرگ بابا رحمت ملے۔ وہ بہت عقلمند اور دانا شخص تھے۔ احمد نے ان سے پوچھا، بابا جی! کوئی ایسا طریقہ بتائیں جس سے میں جلدی امیر ہو جاؤں؟
بابا رحمت مسکرائے اور بولے، بیٹا، اگر تم واقعی کامیاب ہونا چاہتے ہو، تو جنگل میں جاؤ اور وہاں کی سب سے مضبوط لکڑی کا درخت کاٹ کر لے آؤ، میں تمہیں کامیابی کا راز بتا دوں گا۔
احمد خوش ہو گیا اور جنگل کی طرف چل پڑا۔ اس نے کئی درخت دیکھے، مگر کوئی زیادہ مضبوط تھا تو کوئی زیادہ موٹا۔ وہ آسان درخت تلاش کرتا رہا تاکہ کم محنت میں کام مکمل ہو جائے، لیکن کوئی بھی اس کی پسند کا نہ ملا۔ آخرکار، تھک ہار کر وہ خالی ہاتھ واپس آ گیا۔
بابا رحمت نے مسکرا کر پوچھا
بیٹا، درخت کہاں ہے؟
احمد نے سر جھکا کر کہا بابا جی، میں نے آسان درخت تلاش کرنے کی کوشش کی، لیکن ہر درخت کو کاٹنا مشکل لگا، اس لیے میں واپس آ گیا۔
بابا رحمت نے شفقت سے کہا، بیٹا، یہی کامیابی کا راز ہے! تم زندگی میں بھی ہمیشہ آسان راستہ تلاش کرتے ہو، اسی لیے کامیاب نہیں ہو رہے۔ اگر تم واقعی دولت اور کامیابی چاہتے ہو، تو تمہیں محنت کرنی ہوگی۔ کوئی بھی بڑا درخت آسانی سے نہیں کٹتا، اور نہ ہی کوئی بڑی کامیابی بغیر محنت کے حاصل ہوتی ہے
احمد کو اپنی غلطی کا احساس ہو گیا۔ اس نے فیصلہ کیا کہ اب وہ سستی چھوڑ کر محنت کرے گا۔ کچھ ہی سالوں میں وہ ایک کامیاب تاجر بن گیا، کیونکہ اب وہ جان چکا تھا کہ محنت ہی کامیابی کی کنجی ہے
سبق
کامیابی کا کوئی شارٹ کٹ نہیں ہوتا، جو جتنی محنت کرتا ہے، وہ اتنا ہی کامیاب ہوتا ہے۔