kahani aeeny ka jawab (کہانی آئینے کا جواب)

آئینے کا جواب

ریحان ایک نوجوان تھا جو ہر روز خود کو آئینے میں دیکھ کر سوچتا: “میں ناکام ہوں… میں کچھ نہیں کر سکتا۔” اس کی زندگی میں جیسے کوئی رنگ باقی نہیں رہا تھا۔ وہ ہر جگہ مسترد ہو چکا تھا—نوکری کے انٹرویوز میں، رشتے میں، حتیٰ کہ دوستوں میں بھی وہ خود کو کم تر محسوس کرتا تھا۔

ایک رات، وہ مایوسی کی حالت میں آئینے کے سامنے بیٹھا تھا۔ اچانک، اسے لگا جیسے آئینہ کچھ کہنا چاہ رہا ہو۔ وہ تھوڑا قریب ہوا، غور سے دیکھا… اور پھر حیرت سے پیچھے ہٹ گیا

آئینے میں اس کی اپنی ہی شبیہہ مسکرا رہی تھی

ریحان نے گھبرا کر آنکھیں مسلیں، مگر وہ عکس وہیں تھا، اور پھر وہ بولنے لگا

تم روز مجھے دیکھتے ہو، مگر کبھی خود کو پہچاننے کی کوشش نہیں کرتے۔ تم دنیا کے ان لوگوں کی باتوں پر یقین کرتے ہو جو تمہیں کمتر سمجھتے ہیں، مگر تم نے کبھی اپنی صلاحیتوں کو آزمایا بھی نہیں! تمہارے اندر جو طاقت چھپی ہے، وہ تمہیں خود بھی معلوم نہیں۔

ریحان نے جھجکتے ہوئے کہا: لیکن میں ہر جگہ ناکام ہو چکا ہوں… لوگ کہتے ہیں کہ میں کسی کام کا نہیں۔

تو پھر کیا؟  عکس نے جواب دیا۔ یہ لوگ کون ہوتے ہیں تمہاری قسمت کا فیصلہ کرنے والے؟ یاد رکھو، کامیاب وہ نہیں ہوتے جو دوسروں کی باتیں سنتے ہیں، بلکہ وہ ہوتے ہیں جو اپنی بات خود لکھتے ہیں۔ اگر ہار مان لی، تو تمہاری کہانی یہیں ختم ہو جائے گی، مگر اگر ابھی بھی خود پر یقین کر لیا، تو تمہاری کہانی نئی شروعات لے سکتی ہے

یہ سن کر ریحان چونک گیا۔ یہ حقیقت تھی—وہ ہمیشہ دوسروں کے الفاظ سے اپنی قدر ماپتا رہا تھا۔ مگر اب نہیں۔

اگلے دن، اس نے دوبارہ نوکری کی تلاش شروع کی، اس بار پورے اعتماد کے ساتھ۔ جلد ہی اسے ایک موقع ملا، اور چند سال بعد وہی ریحان جو کبھی آئینے میں خود کو کمتر سمجھتا تھا، اب ایک کامیاب کاروباری بن چکا تھا۔

اب جب وہ آئینے میں دیکھتا، تو عکس بھی مسکرا کر کہتا

“یہی ہے اصل تم! جو خود پر یقین رکھے، وہی اپنی دنیا بدل سکتا ہے “

“یاد رکھو! جب تک تم خود پر یقین نہیں کرو گے، دنیا بھی تم پر یقین نہیں کرے گی “

 

 

 

 

 

 

 

Leave a Comment