چھوٹے خواب، بڑی دنیا
ایک چھوٹے سے گاؤں میں سارہ نام کی ایک لڑکی رہتی تھی۔ وہ گاؤں کی گلیوں میں کھیلتی، چمکتی آنکھوں سے آسمان کو دیکھتی، اور بڑے خواب دیکھتی تھی۔ سارہ کے والدین کھیتوں میں کام کرتے تھے، اور گاؤں کے لوگ اس کے خوابوں کو مذاق سمجھتے تھے۔
سارہ اکثر اپنی ماں سے کہتی، اماں، میں ایک دن شہر جاؤں گی اور اپنا نام بناؤں گی۔
ماں ہنس کر کہتی، بیٹی، خواب دیکھنا اچھا ہے، لیکن حقیقت میں جینا بھی ضروری ہے۔
ایک دن گاؤں کے اسکول میں ایک ٹیچر آئے، جو شہر سے تھے۔ انہوں نے سارہ کی پڑھائی میں دلچسپی دیکھی اور اسے کہا
“اگر تم دل سے محنت کرو، تو دنیا تمہارے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے سے نہیں روک سکتی۔”
یہ الفاظ سارہ کے دل میں اتر گئے۔ وہ دن رات پڑھائی میں لگ گئی۔ گاؤں کے لوگ اسے پاگل کہتے، لیکن سارہ کے حوصلے بلند تھے۔ اسکول میں اسے وظیفہ ملا، اور وہ شہر کی ایک یونیورسٹی میں داخلہ لینے میں کامیاب ہوگئی۔
شہر پہنچ کر سارہ نے ایک نئی دنیا دیکھی—بلند عمارتیں، تیز رفتار زندگی، اور بے شمار مواقع۔ لیکن یہ دنیا اتنی آسان نہیں تھی۔ اسے لوگوں کے طنز، مشکلات، اور تنہائی کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی بار وہ ہار ماننے کے قریب آئی، لیکن اپنی ماں کی دعاؤں اور ٹیچر کے الفاظ نے اسے ہمت دی۔
کئی سالوں کی محنت کے بعد، سارہ نے ایک بڑی کمپنی میں ملازمت حاصل کرلی۔ وہ اپنے گاؤں واپس آئی، جہاں اس کے والدین کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو تھے۔ گاؤں کے لوگ، جو کبھی اس کے خوابوں کا مذاق اڑاتے تھے، آج اسے فخر سے دیکھ رہے تھے۔
سارہ نے گاؤں میں ایک اسکول کھولا تاکہ دوسرے بچوں کے خواب بھی پورے ہوسکیں۔ وہ سب کو یہی کہتی
“زندگی میں خواب دیکھنا پہلا قدم ہے، لیکن انہیں پورا کرنے کے لیے ہمت، محنت، اور صبر سب سے اہم ہیں۔”
سبق
مشکل حالات کبھی خواب دیکھنے سے نہ روکیں۔ حوصلہ اور محنت انسان کو کامیابی کے اس مقام پر لے جاتے ہیں جہاں دنیا بھی اسے سلام کرتی ہے۔