ایک دیہاتی لڑکا اور دانشمند کا سبق
ایک گاؤں میں ایک لڑکا رہتا تھا جس کا نام علی تھا۔ علی نہایت سادہ دل اور معصوم تھا، لیکن وہ زندگی کے اہم اصولوں کو سمجھنے میں ناکام رہتا تھا۔ ایک دن، وہ جنگل میں لکڑیاں کاٹنے گیا اور وہاں ایک دانشمند بزرگ سے ملا۔
بزرگ نے دیکھا کہ علی لکڑی کاٹنے کے دوران بہت زیادہ شور کر رہا تھا اور اپنے کام پر دھیان نہیں دے رہا تھا۔ بزرگ نے علی سے پوچھا
“بیٹے، تم کیا کر رہے ہو؟”
علی نے جواب دیا
“میں لکڑیاں کاٹ رہا ہوں تاکہ زیادہ سے زیادہ جمع کر سکوں اور گاؤں میں بیچ سکوں۔”
بزرگ مسکرائے اور کہا
“کام کو اچھے طریقے سے انجام دینا زیادہ ضروری ہے۔ اگر تم توجہ سے کام کرو گے تو کم وقت میں زیادہ فائدہ ہوگا۔”
علی نے بزرگ کی بات کو نظر انداز کیا اور ویسے ہی کام جاری رکھا۔ تھوڑی دیر بعد، اس کی کلہاڑی کی دھار کند ہوگئی اور لکڑیاں کاٹنا مشکل ہوگیا۔
بزرگ نے علی کو دوبارہ نصیحت کی
“اگر تم اپنی کلہاڑی کی دھار تیز کرو گے تو تمہارا کام آسان ہو جائے گا۔”
علی نے سوچا کہ بزرگ کی بات مان لینا چاہیے۔ اس نے کلہاڑی کی دھار تیز کی اور کام دوبارہ شروع کیا۔ اب اس کا کام نہ صرف جلدی مکمل ہوا بلکہ لکڑی کا معیار بھی بہتر تھا۔
بزرگ نے علی سے کہا
“زندگی میں ہمیشہ اپنے اوزار اور صلاحیتوں کو تیز رکھو۔ سخت محنت کے ساتھ حکمت بھی ضروری ہے۔”
سبق
زندگی میں کامیابی کے لیے محنت کے ساتھ عقل مندی اور منصوبہ بندی بھی ضروری ہے۔