poem marde momin by Allama Iqbal ( نظم مردِ مومن – علامہ اقبال)

مردِ مومن

 

مردِ مومن سے ہے تیز تر، پھر بھی اس کی جستجو
سایۂ حق، جو بھی ہے، وہ تو اپنی ہی تقدیر ہے

 

مردِ مومن وہ ہوتا ہے جو اپنی تقدیر کا مالک ہوتا ہے
جو فطرت کے قوانین کو سمجھ کر ان سے اپنی طاقت بناتا ہے

 

تھیں گردابوں میں جس کا اک نشان
وہ چمک اُٹھا ہے، وہ مردِ مومن کی شان

 

یہ زندگی تمہیں ہمیشہ، دے اور لے کر آئے
مردِ مومن کے پہلو میں کچھ بھی رکاوٹ نہ ہو

 

مردِ مومن کی نظر میں خدا کی سب سے بڑی حقیقت
اپنی تقدیر کا مالک خود وہی ہے، جو خود پر ایمان رکھتا ہے

 

مردِ مومن کی علامت ہے، ایمان کی چمک
وہ جو اپنا وقت ضائع نہیں کرتا، محنت میں جیتا ہے

 

علامہ اقبال

Leave a Comment