poem khwabe gafflat by Allama Iqbal ( نظم خوابِ غفلت – علامہ اقبال)

خوابِ غفلت

 

خوابِ غفلت میں سونے والوں کو یہ پیغام ہے
جاگ جاؤ، یہ وقت تمہارا ہے، تمہیں ہے یہ مقام ہے

 

غفلت کا جو لمحہ ہے، وہ درد کا سامان ہے
جو بیدار ہو، اس کے لیے دنیا ایک خواب ہے

 

خوابِ غفلت میں تمہیں ہے سچائی کی تلاش
جاگ کر دیکھو، تمہاری تقدیر کا راز

 

خوابوں کی حقیقت سے اب آشنا ہو جا
عزت کی روشنی میں، حقیقت کا فریب نہ کھا

 

خوابِ غفلت میں سونے والے، اب جاگ کر دیکھیں
کہ ان کی تقدیر کا راز، خود ان کے اندر ہے

 

خوابوں کے اس ہنگامے میں، کچھ بھی نہیں تھا سچ
جو جاگ اٹھے، وہ دیکھیں حقیقت کا رنگ

 

خوابِ غفلت کی دنیا سے نکل کر اب زندگی جیو
اپنی تقدیر کو خود بناؤ، یہ فطرت کا پیغام ہے

 

اگر خوابِ غفلت میں ہو، تو آنکھیں کھول کر دیکھ
تمہارے اندر کی روشنی سے پوری دنیا روشن ہے

 

اب تم جاگ چکے ہو، خوابِ غفلت سے نکل چکے ہو
تمہاری تقدیر کا راز تمہارے قدموں میں ہے

 

علامہ اقبال

 

Leave a Comment