poem parindy ki freyad by Allma Iqbal ( نظم پرندے کی فریاد – علامہ اقبال)

پرندے کی فریاد

لائی حیات، آئے، قضا لے چلی، چلے
اپنی خوشی نہ آئے، نہ اپنی خوشی چلے

بہت دیر سے ہیں پَرنِدا گھر میں قید
پنجۂِ قدرت میں آ کے بھر میں قید

آتا ہے یاد مجھ کو، گُزرا ہوا زمانہ
وہ باغ کی بہاریں، وہ سب کا چہچہانا

آزادی کی وہ دولت، وہ کیسے بھول جاؤں
کہ قید ہو کے پنجرے میں کیسے غم بٹاؤں

جب صبح کو پرندے، کرتے تھے خوشی سے پرواز
اور شام کو لوٹتے تھے، جب ہوتی تھی شناس

اب قید میں ہوں پنجرے میں، ہوتا ہے دل تنگ
اے کاش کہ اُڑ سکوں میں، ہو جاؤں پھر سے سنگ

علامہ اقبال

Leave a Comment