poem ak makra r makhi by Allama Iqbal ( نظم ایک مکڑا اور مکھی – علامہ اقبال)

ایک مکڑا اور مکھی

اک دن کسی مکھی سے یہ کہنے لگا مکڑا
اس راہ سے ہوتا ہے گزر روز تمھارا

لیکن مری کُٹیا کی نہ جاگی کبھی قسمت
بھولے سے کبھی تم نے یہاں پاؤں نہ رکھا

غیر آ کے گھر میں مرے آرام سے سوئے
قسمت ہی کوئی آپ کی، صاحب! کہیے کیا

اس بات پہ مکھی نے اُڑاتے ہوئے کہا
حضرت! کسی نادان کو دیجے گا یہ دھوکا

دنیا میں ہیں ایسے بھی بہت سادہ لوح بندے
ہر رنگ میں جو گھُلتے ہیں، ہر دام میں پھنسے

آتی ہوں میں ان میں سے کسی سے نہ کہوں گی
کیا ہٹ کے رہوں گی میں، یہ فقرہ نہ کہوں گی

یہ سُن کے مکھی کو ہنسی آ گئی، بولی
جو بھولا کرے بات ہے تمھیں سمجھے

قصے ہیں یہ سب تم نے بنائے ہیں کہانی
لیکن ہیں یہ سب باتیں تمھاری، جھوٹی بہانہ

علامہ اقبال

Leave a Comment