poem naqshe freydi by Allama Iqbal ( نظم نقشِ فریادی – علامہ اقبال)

نقشِ فریادی

 

نقشِ فریادی ہے کس کی، اور کیا ہے؟
اسی کو دیکھ کر زندگی کی خواہش ہے

 

خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے

 

ہم نے دیکھی ہیں زمینیں، ہم نے دیکھی ہیں آسماں
مجھ کو جینے کا جو سبب ہو، وہ بھی نہ دیکھیں تو کیا ہے

 

کتنا ہے بد نصیب ظالم، کہ دل ہی کو دکھا نہ سکا
یہ راز تو ہر ایک سے کہنے کا نہیں ہے

 

عشق کی شمع جلانے سے پہلے
تقدیر کے کاتب کو سمجھانا ہے

 

علامہ اقبال

Leave a Comment