شکوہ
خدا کے واسطے پردہ نہ کعبے سے اٹھ ظالم
کہیں ایسا نہ ہو جائے، پھر نہ ہو جائے
ہم نے دیکھی ہیں ستم ہائے مے خانہ
ہم نے دیکھی ہے زمانے کی حالت
جو پوچھتا ہے مجھے، بے سر و پا کیوں ہو
اے اللہ! میرے عیش و درد کی جستجو
ہزاروں شکوے ہیں، کافر کی زندگی سے
مگر، اللہ! میری حالت پر نظر کر
ہزاروں شکوے ہیں، کافر کی زندگی سے
مگر، اللہ! میری حالت پر نظر کر
علامہ اقبال