poem iblees ki majlise shuura by Allama Iqbal ( نظم ابلیس کی مجلسِ شوریٰ – علامہ اقبال)

ابلیس کی مجلسِ شوریٰ

 

یہ عناصر کا پرانا کھیل، یہ دُنیائے دُوں
ساکنانِ عرشِ اعظم کی تمناؤں کا خوں

 

اس میں کیا ہے، کوئی قابلِ تسخیر چیز؟
اس میں کیا ہے، کوئی بندۂ حق کا راز

 

مذہب اور سیاست کے کھیل میں کامیابی کا راز
یہی ہے کہ دُنیا میں فساد کا سازگار نظام ہو۔

 

بیدار ہو، جاگ اٹھ، اے جری مسلمان
تیرا ہے یہ عالم، تجھ کو ہے سب کچھ یہاں

 

دین و دنیا کے سازشوں میں کبھی نہ ہو غفلت
تُو بچھا دے بچھانے کے لیے ہر ایک جال یہاں

 

ایمان کو علم سے آزاد کر، فتنہ اٹھتا ہے
ہر ایک بندۂ حق جو تیری بات مانتا ہو، جھک جائ

 

کبھی جو علم کی روشنی کو چھیڑیں تو یہ کہنا
کہ خودی کا شعلہ بندۂ مومن کا راز ہے

 

علامہ اقبال

Leave a Comment