books of Allama Iqbal

:اردو کتب

:بانگِ درا

بانگِ درا علامہ اقبال کی پہلی اردو شعری کتاب ہے، جو 1924 میں شائع ہوئی۔ اس کتاب میں علامہ اقبال کی وہ نظمیں اور غزلیں شامل ہیں جو انہوں نے 1905 سے 1923 کے درمیان مختلف ادوار میں لکھی تھیں۔

:بالِ جبریل

بالِ جبریل علامہ اقبال کی دوسری اردو شعری کتاب ہے، جو 1935 میں شائع ہوئی۔ یہ کتاب ان کے فلسفیانہ، روحانی اور ملی خیالات کی عکاسی کرتی ہے اور اقبال کی شاعری کے عروج کی نمائندگی کرتی ہے۔

:ضربِ کلیم

ضربِ کلیم علامہ اقبال کی تیسری اردو شعری کتاب ہے، جو 1936 میں شائع ہوئی۔ اقبال نے اس کتاب کو “اعلانِ جنگ”  قرار دیا۔ یہ کتاب اقبال کی فکری اور فلسفیانہ شاعری کا ایک اہم مجموعہ ہے، جس میں انہوں نے مسلمانوں کی سماجی، سیاسی، اور روحانی زوال پر تنقید کی ہے اور ان کی اصلاح کے لیے رہنمائی فراہم کی ہے۔

:ارمغانِ حجاز

ارمغانِ حجاز علامہ اقبال کی آخری شعری کتاب ہے، جو ان کی وفات کے بعد 1938 میں شائع ہوئی۔ یہ کتاب اردو اور فارسی زبانوں میں شاعری کا مجموعہ ہے، جس میں اقبال کے روحانی، فلسفیانہ، اور ملی خیالات کا اظہار ہوتا ہے۔

 

:فارسی کتب

اسرارِ خودی

اسرارِ خودی علامہ اقبال کی پہلی فارسی کتاب ہے، جو 1915 میں شائع ہوئی۔ یہ کتاب علامہ اقبال کی فکری اور فلسفیانہ شاعری کا ایک اہم جزو ہے، اور ان کی معروف فکر “خودی”  کو بنیاد بناتی ہے۔

رموزِ بیخودی

رموزِ بیخودی علامہ اقبال کی دوسری فارسی کتاب ہے، جو 1918 میں شائع ہوئی۔ یہ کتاب “اسرارِ خودی” کے تسلسل میں لکھی گئی تھی اور اقبال نے اس میں خودی کے فلسفے کو مزید گہرائی سے بیان کیا۔

پیامِ مشرق

پیامِ مشرق علامہ اقبال کی ایک اہم فارسی کتاب ہے، جو 1923 میں شائع ہوئی۔ اس کتاب میں اقبال نے مشرقی دنیا، خصوصاً مسلمانوں کی روحانی اور فکری حالت کو موضوع بنایا ہے اور انہیں اپنی عظمت کی بازیابی کے لیے ایک نئی روشنی کی طرف متوجہ کیا ہے۔

زبورِ عجم

زبورِ عجم علامہ اقبال کی ایک اہم فارسی کتاب ہے، جو 1927 میں شائع ہوئی۔ اس کتاب میں اقبال نے اپنی شاعری کے ذریعے مشرقی اور مغربی دنیا کے مسائل، مسلمانوں کی حالتِ زار، اور ان کی فکری و روحانی بیداری پر روشنی ڈالی ہے

جاوید نامہ

جاوید نامہ علامہ اقبال کی ایک اہم فارسی کتاب ہے جو 1932 میں شائع ہوئی۔ یہ کتاب اقبال کی فلسفیانہ شاعری کی ایک نمایاں مثال ہے، جس میں انہوں نے ایک تخیلاتی سفر کے ذریعے انسان کی روحانی بیداری، خودی، اور فطرت کے اسرار پر بات کی ہے۔ جاوید نامہ کو اقبال کی سب سے پیچیدہ اور فلسفیانہ تصنیف سمجھا جاتا ہے، جس میں انہوں نے اسلامی روحانیت، فلسفہ، اور دنیا کے موجودہ مسائل پر گہری گفتگو کی ہے۔

ارمغانِ حجاز

ارمغانِ حجاز علامہ اقبال کی ایک اہم کتاب ہے جو 1932 میں شائع ہوئی۔ یہ کتاب اقبال کی فارسی شاعری کا ایک مجموعہ ہے جس میں انہوں نے اسلامی روحانیت، مسلمانوں کی فکری بیداری اور مشرق و مغرب کے تعلقات پر تفصیل سے روشنی ڈالی ہے۔

Leave a Comment